(سوال نمبر 4064)
کیا مسجد میں نعت سن سکتے ہیں موبائل کے ذریعہ؟
.....................................
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا مسجد میں نعت سن سکتے ہیں موبائل کے ذریعہ سے
سائل:- محمد شہنشاہ فیضی نیپالی گنیش پور نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
مسجد نماز کے لیے ہے آپ اپنے روم میں مبائل کے ذریعے نعت شریف سنیں اج آپ سننا شروع کریں گے کل دوسرا تیسرا اس طرح محلے میں لوگوں کے مابین جھگڑے بھی ہوتے ہیں۔ البتہ حدودِ شرعیہ میں رہتے ہوئے کبھی کبھار سن لیں تو گنجائش ہے یعنی نعت کا مضمون بھی صحیح ہو اور گویوں جیسا نہ ہو۔ کسی کی عبادت نیند میں خلل کا اندیشہ بھی نہ ہو الغرض تمام مفاسد و خرابیوں سے پاک صاف ہو تو سننے کی اجازت ہے اور مفاسد کا خطرہ ہو تو گنجائش نہیں بلکہ احتراز واجب ہے۔
یاد رہے کہ آداب مسجد کا خیال رکھنا ضروری ہے فیس بک یا یوٹیوب مسجد میں دیکھنا چلا جائز نہیں ہے اگرچہ اسلامی پروگرام ہی کیوں نہ ہو اس کی وجہ یہ ہے کہ یوٹیوب پر اچانک پرچار آجاتا ہے جس میں گانا اور تصویریں سب داخل ہے اسی طرح فیس بکاس لئے مسجد میں مذکورہ صورت کا استعمال ممنوع ہے
ضروریات کے سوا مسجد میں ہر چیز ممنوع ہے اور یہ ضروری نہیں ۔
کما فی در مختار
ویحرم فیه السؤال، ویکرہ الإعطاء مطلقا، وقیل إن تخطی ....وأکل، ونوم إلا لمعتکف وغریب، وأکل نحو ثوم، ویمنع منه
(الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار2/433)
والله ورسوله أعلم بالصواب
کیا مسجد میں نعت سن سکتے ہیں موبائل کے ذریعہ؟
.....................................
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا مسجد میں نعت سن سکتے ہیں موبائل کے ذریعہ سے
سائل:- محمد شہنشاہ فیضی نیپالی گنیش پور نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
مسجد نماز کے لیے ہے آپ اپنے روم میں مبائل کے ذریعے نعت شریف سنیں اج آپ سننا شروع کریں گے کل دوسرا تیسرا اس طرح محلے میں لوگوں کے مابین جھگڑے بھی ہوتے ہیں۔ البتہ حدودِ شرعیہ میں رہتے ہوئے کبھی کبھار سن لیں تو گنجائش ہے یعنی نعت کا مضمون بھی صحیح ہو اور گویوں جیسا نہ ہو۔ کسی کی عبادت نیند میں خلل کا اندیشہ بھی نہ ہو الغرض تمام مفاسد و خرابیوں سے پاک صاف ہو تو سننے کی اجازت ہے اور مفاسد کا خطرہ ہو تو گنجائش نہیں بلکہ احتراز واجب ہے۔
یاد رہے کہ آداب مسجد کا خیال رکھنا ضروری ہے فیس بک یا یوٹیوب مسجد میں دیکھنا چلا جائز نہیں ہے اگرچہ اسلامی پروگرام ہی کیوں نہ ہو اس کی وجہ یہ ہے کہ یوٹیوب پر اچانک پرچار آجاتا ہے جس میں گانا اور تصویریں سب داخل ہے اسی طرح فیس بکاس لئے مسجد میں مذکورہ صورت کا استعمال ممنوع ہے
ضروریات کے سوا مسجد میں ہر چیز ممنوع ہے اور یہ ضروری نہیں ۔
کما فی در مختار
ویحرم فیه السؤال، ویکرہ الإعطاء مطلقا، وقیل إن تخطی ....وأکل، ونوم إلا لمعتکف وغریب، وأکل نحو ثوم، ویمنع منه
(الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار2/433)
والله ورسوله أعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن ضلع سرها نيبال۔16/07/2023