(سوال نمبر 4099)
چلتی گاڑی میں نماز کس طرح ادا کریں جب وقت نکل رہا ہو؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ چلتی گاڑی میں نماز پڑھنے کا کیا طریقہ ہے جب قضا ہونے کا پورا پورا یقین ہو.وقت میں گنجائش نہیں ہیں .
مدلل جواب عنایت فرماے
سائل:- محمد الیاس عطاری ہندوستان جموں کشمیر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
سب سے بہتر نماز پڑھ کر سفر کریں اور بعد فجر یا بعد عشا سفر کریں ٹرین کے سوا دوسری چلتی گاڑی میں تو نماز پڑھنا بہت مشکل ہے پر
چلتی ٹرین میں سنن و نوافل تو ہوجائیں گے البتہ فرض واجب اور فجر کی دو سنتیں نہیں ہو سکتیں ان نمازوں کےلیے آخری وقت تک انتظار کرے ٹرین رکے تو پڑھ لے اور نہ رکے تو آخری وقت میں چلتی ٹرین میں ہی پڑھ لے پھر بعد میں شرائط کے ساتھ اس نماز کا اعادہ کرنا لازم ہے البتہ اگر ٹرین رکی ہوئی ہے تو ٹرین میں ہی قبلہ رُو کھڑے ہو کر پڑھ سکتے ہیں نیچے اترنے کی ضرورت نہیں لیکن یہ یاد رہے کہ اگر سلام پھرنے سے قبل ٹرین تھوڑا سا بھی ہل گئی تو نماز ٹوٹ جائے گی۔پھر دوبارہ سے نماز شروع کرنا ہو گی۔اس لیے بہتر یہی ہے کہ جب ٹرین رکی ہو تو نیچے اتر کر نماز ادا کرے۔
اگر ٹرین میں اس قدر رش ہو کہ قبلہ رو کھڑے ہوکر نماز ادا کرنا ممکن نہ ہو اور وقت کے اندر کسی اسٹیشن پر اتر کر استقبالِ قبلہ اور قیام کے ساتھ نماز پڑھنا بھی ممکن نہ ہو اور ٹرین مشرق یا مغرب کی سمت جارہی ہو تو دو سیٹوں کے درمیان قبلہ رو ہو کر قیام اور رکوع و سجود کر کے نماز ادا کرے
اور اگر مذکورہ صورتوں کے مطابق نماز ادا نہ کی جاسکتی ہو مثلاً قیام ہی ممکن نہ ہو، یا قیام تو ممکن ہو لیکن قبلہ رخ نہ ہوسکے، یا سجدہ نہ کیا جا سکتا ہو اور نماز کا وقت نکل رہا ہو تو فی الحال تشبہ بالمصلین نمازیوں کی مشابہت اختیار کرلے پھر جب گاڑی سے اتر جائے تو فرض اور وتر کی ضرور قضا کرے۔
وفي الخلاصة: وفتاوی قاضیخان وغیرهما: الأیسر في ید العدو إذا منعه الکافر عن الوضوء والصلاة یتیمم ویصلي بالإیماء، ثم یعید إذا خرج … فعلم منه أن العذر إن کان من قبل الله تعالیٰ لا تجب الإعادة، وإن کان من قبل العبد وجبت الإعادة (البحر الرائق، الکتاب الطهارة، باب التیمم، ۱/ ۱۴۲)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔19/97/2023