Type Here to Get Search Results !

عیسائی عورت سے نکاح کرنے کا حکم

 عیسائی عورت سے نکاح کرنے کا حکم

:------
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا عیسائی عورت سے مسلمان مرد نکاح کر سکتا ہے  ۔ مدلل جواب ارشاد فرما دیں۔
:-----------

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب

کتابیہ (یہود ونصاریٰ) سے نکاح جائز ہے مگر چند شرائط کے ساتھ اگر وہ شرائط پائی گئیں تو نکاح درست اگر نہ پائی گئیں تو نکاح مکروہ تحریمی حرام کے قریب ہے ۔ اور جبکہ بعض صورتوں میں نکاح ہو گا ہی نہیں
{اَلْیَوْمَ اُحِلَّ لَكُمُ الطَّیِّبٰتُ: آج تمہارے لئے پاک چیزیں حلال کر دی گئیں۔}
اہلِ کتاب کا ذبیحہ حلال ہے جو واقعی اہلِ کتاب ہوں ، موجودہ زمانے میں عیسائیوں کی بہت بڑی تعداد دہریہ اور خدا کے منکر ہو چکے ہیں لہٰذا نہ ان کا ذبیحہ حلال ہے اور نہ عورتیں۔(تفسیر صراط الجنان، سورہ مائدہ ، آیت نمبر 5  )
نصاریٰ کی عورتیں اگر سلطنت ِاسلامیہ میں مطیع الاسلام ہوں تو ان سے نکاح مکروہ تنزیہی ہے، ورنہ مکروہ تحریمی قریب حرام ہے اور بعض علمائے کرام و فقہائے عظام رضی اللہ تعالی عنہم نے تصریح فرمائی کہ ایسے نصاریٰ کی عورتوں سے نکاح ناجائز اور ان کے ذبیحہ کا کھانا بھی ناجائز ہے، جو حضرت عیسیٰ علی نبینا و علیہ الصلاۃ والسلام کو خدا یا اس کا بیٹا اعتقاد کرتے ہوں اور اسی کو مفتیٰ بہ قرار دیا۔ بہر کیف اگرچہ ظاہر الروایۃ میں ان سے نکاح کو مکروہ تنزیہی اور مکروہ تحریمی کہا گیا اوران کے ذبیحہ کو حلال بتایا گیا ہے لیکن اس سے احتیاطاً احتراز لازم ہے۔ اگر سخت ضرورت ہی پیش آئے تو ان کی عورتوں سے نکاح کرے ورنہ ہرگز نہیں اور نکاح سے زیادہ ان کے ذبیحہ کا کھانا مذموم و قبیح ہے۔ (حبیب الفتاوی، جلد 2، ص 292)
فتح القدیر میں ہے۔
وتکرہ الکتابیۃ الحربیۃ اجماعا۔
کتابیہ حربیہ سے نکاح اجماعاً مکروہ ہے۔
ردالمحتار میں ہے۔
اطلا قہم الکراھۃ فی الحربیۃ یفید أنہا تحریمیۃ ۔
حربیۃ سے نکاح کے سلسلے میں ان حضرات کا کراہت کو مطلق رکھنا اس امر کا فائدہ دے رہا ہے کہ کراہت تحریمہ ہے۔
اہلِ کتاب سے نکاح کے چند اہم مسائل:
(1)…اہلِ کتاب کی عورتوں سے نکاح حلال ہے لیکن اس میں بھی یہ شرط ہے کہ وہ واقعی اہلِ کتاب ہوں ،دہریہ نہ ہوں جیسے آج کل بہت سے ایسے بھی ہیں۔
(2)یہ اجازت بھی دارُالاسلام میں رہنے والی ذِمِّیَہ اہلِ کتاب عورت کے ساتھ ہے۔ موجودہ زمانے میں جو اہلِ کتاب ہیں یہ حربی ہیں اور حربیہ اہلِ کتاب کے ساتھ نکاح کرنا مکروہ تحریمی ہے۔
(3)ایک اور اہم مسئلہ یہ ہے کہ یہ اجازت صرف مسلمان مردوں کو ہے مسلمان عورت کا نکاح کتابی مرد سے قطعی حرام ہے۔
(4)…اہلِ کتاب عورت سے ازدواجی تعلقات نکاح کے ذریعے ہی قائم کئے جائیں ، پوشیدہ دوستیاں لگانایا پوشیدہ یا اعلانیہ بدکاری کرنا ان کے ساتھ بھی حرام ہے۔
(5)…اہلِ کتاب عورت کو بھی مہر دیا جائے گا۔
(تفسیر صراط الجنان، سورہ مائدہ ، آیت نمبر 5  )
حاصل کلام یہ ہے کہ موجودہ دور کے تمام کافر حربی ہیں اور اکثریت دہریہ ہیں لہذا ان سے نکاح کرنا مکروہ تحریمی حرام کے قریب ہے

واللہ اعلم

کتبہ :-حضرت علامہ مولانا مفتی عبد المصطفیٰ ریاست علی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
06-07-2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area