دولہا مہندی لگا سکتا ہے یا نہیں ؟
:-------------------------------:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دولہا مہدی لگا سکتا ہے یا نہیں اور اگر دولھے کا والد اسے مجبور کرے کہ ایک انگلی پر مہدی لگانی ہی پڑے گی تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے مع حوالہ جواب ارسال فرمائیں۔
سائل : تیغ علی چشتی پتہ کٹھوا جموں و کشمیر
:-------------------------------:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دولہا مہدی لگا سکتا ہے یا نہیں اور اگر دولھے کا والد اسے مجبور کرے کہ ایک انگلی پر مہدی لگانی ہی پڑے گی تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے مع حوالہ جواب ارسال فرمائیں۔
سائل : تیغ علی چشتی پتہ کٹھوا جموں و کشمیر
:-------------------------------:
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مرد کو ہاتھ، پاؤں یہاں تک کہ ناخن میں بھی مہندی لگانا ناجائز و حرام ہے اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں مرد کو ہتھیلی یا تلوے بلکہ صرف ناخنوں میں بھی مہندی لگانا حرام ہے کہ عورتوں سے تشبہ ہے
شرعة الاسلام اور مرقات شرح مشکوٰۃ میں ہے
الحناء سنة للنساء ویکرہ لغیرھن من الرجال إلا أن یکون لعذر لأنه تشبه بهن اھ اقول: والکراھة تحریمیة للحدیث المار لعن ﷲ المتشبھین من الرجال بالنساء فصح التحریم ثم الإطلاق شمل الاظافر
مہندی لگانی عورتوں کے لئے سنت ہے لیکن مردوں کے لئے مکروہ ہے مگر جبکہ کوئی عذر ہو (توپھر اس کے استعمال کرنے کی گنجائش ہے) اس کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کے مہندی استعمال کرنے میں عورتوں سے مشابہت ہوگی اھ (میں کہتا ہوں) کہ یہ کراہت تحریمی ہے گزشتہ حدیث پاک کی وجہ سے کہ جس میں یہ آیا ہے کہ ﷲ تعالٰی نے ان مردوں پر لعنت فرمائی جو عورتوں سے مشابہت اختیار کریں، لہٰذا تحریم یعنی کراہت تحریمی صحیح ہوئی۔اور اطلاق (الفاظ حدیث) ناخنوں کو بھی شامل ہے
فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٢٤ ص ٥٤٢/ ٥٤٣ مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا
الحاصل مردوں کو عورتوں سے مشابہت کی وجہ سے مہندی لگانا حرام ہے اگر کوئی شرعی عذر ہو تو گنجائش ہو سکتی ہے اور شادی کے موقع پر مہندی لگانا یہ کوئی عذر نہیں، اب باپ اگر ناجائز کام کا حکم دے تو وہ بھی گناہ گار ہوگا اور اس حکم کو پورا نہیں کیا جائے گا کہ ناجائز کام میں کسی کا حکم نہیں مانا جاتا حدیث شریف میں ہے۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مرد کو ہاتھ، پاؤں یہاں تک کہ ناخن میں بھی مہندی لگانا ناجائز و حرام ہے اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں مرد کو ہتھیلی یا تلوے بلکہ صرف ناخنوں میں بھی مہندی لگانا حرام ہے کہ عورتوں سے تشبہ ہے
شرعة الاسلام اور مرقات شرح مشکوٰۃ میں ہے
الحناء سنة للنساء ویکرہ لغیرھن من الرجال إلا أن یکون لعذر لأنه تشبه بهن اھ اقول: والکراھة تحریمیة للحدیث المار لعن ﷲ المتشبھین من الرجال بالنساء فصح التحریم ثم الإطلاق شمل الاظافر
مہندی لگانی عورتوں کے لئے سنت ہے لیکن مردوں کے لئے مکروہ ہے مگر جبکہ کوئی عذر ہو (توپھر اس کے استعمال کرنے کی گنجائش ہے) اس کی وجہ یہ ہے کہ مردوں کے مہندی استعمال کرنے میں عورتوں سے مشابہت ہوگی اھ (میں کہتا ہوں) کہ یہ کراہت تحریمی ہے گزشتہ حدیث پاک کی وجہ سے کہ جس میں یہ آیا ہے کہ ﷲ تعالٰی نے ان مردوں پر لعنت فرمائی جو عورتوں سے مشابہت اختیار کریں، لہٰذا تحریم یعنی کراہت تحریمی صحیح ہوئی۔اور اطلاق (الفاظ حدیث) ناخنوں کو بھی شامل ہے
فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٢٤ ص ٥٤٢/ ٥٤٣ مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا
الحاصل مردوں کو عورتوں سے مشابہت کی وجہ سے مہندی لگانا حرام ہے اگر کوئی شرعی عذر ہو تو گنجائش ہو سکتی ہے اور شادی کے موقع پر مہندی لگانا یہ کوئی عذر نہیں، اب باپ اگر ناجائز کام کا حکم دے تو وہ بھی گناہ گار ہوگا اور اس حکم کو پورا نہیں کیا جائے گا کہ ناجائز کام میں کسی کا حکم نہیں مانا جاتا حدیث شریف میں ہے۔
لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ساجد مصباحی غفر لہ صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی بریلی یوپی انڈیا
٥/ذوالحجة الحرام ١٤٤٢ھ
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ساجد مصباحی غفر لہ صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی بریلی یوپی انڈیا
٥/ذوالحجة الحرام ١٤٤٢ھ