Type Here to Get Search Results !

اگر کسی نے اپنی بیوی سے کہا " میں نے تجھے طلاق دی،، دی یا دی دی دی " تو کتنی طلاق واقع ہوگی

اگر کسی نے اپنی بیوی سے کہا " میں نے تجھے طلاق دی،، دی یا دی دی دی " تو کتنی طلاق واقع ہوگی


السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 


سوال کیا فرماتے علمائے دین و مفتیان کرام مسئلے ذیل میں کہ اگرکسی نے اپنی بیوی سے کہا ۔۔ میں نے تجھے طلاق دی دی ۔۔یا  پھر کہا ۔۔۔ میں نے تجھے طلاق دی دی دی دی دی ۔۔کتنی طلاق واقع ہوگی۔

المستفی:  غلام محمد قادری

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ؛

الجواب بعون الملک الوھاب؛

صورت مسئولہ میں اگر اس نے  لفظ " دی " کے ذریعے طلاق دی تو اگر اس نے دو بار کہا تو دو طلاق رجعی  واقع ہوگی اور اگر اس سے زائد کہا تو طلاق مغلظہ واقع ہوگی جیسا کہ فتاوی فقیہ ملت میں ایک سوال کے جواب میں مذکور ہے کہ " لفظ دی کی تین بار تکرار سے طلاق مغلظہ واقع ہوجاتی ہے

ایسا ہی فتاوی رضویہ ج 5 ص 659 پر ہے ،

لہذا اگر وہ مدخولہ ہے تو اس پر طلاق مغلظہ پڑگئی اب وہ بغیر حلالہ اس سے نکاح نہیں کرسکتا قال الله تعالى :

فَاِنۡ طَلَّقَها فَلَا تَحِلُّ لَه مِنۡۢ بَعۡدُ حَتّٰی تَنۡکِحَ زَوۡجًا غَیۡرَہٗ " اھ ( پ 2 سورہ بقرہ آیت 230 )

اور اگر غیر مدخولہ ہے تو ایک طلاق بائن پڑی ۔ حضرت علامہ حصکفی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " قال لزوجته غير المدخول بها انت طالق ثلثا وقعن وان فرق بانت بالاولى " اھ (در مختار مع شامی ج 2 ص 94 / 93 )

اس صورت میں عورت کی مرضی سے نئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کرسکتا ہے حلالہ کی ضرورت نہیں " اھ ( فتاوی فقیہ ملت ج 2 ص 18 کتاب الطلاق )

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب؛

✍🏻کتبـــہ؛

حضرت مولانا محمــد کریم اللہ رضوی  صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی

خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی

۳۰جمادی الثانی ۱۴۴۰ھ بمطابق۸ مارچ بروز جمعہ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area