جانور ذبح کرنے بعد اگر اس کے پیٹ سے زندہ بچہ نکلے تو؟
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اونٹ گائے اور بکری ذبح کرتے ہیں اور ان کے پیٹ میں بچے ہوتے ہیں کیا ہم ان کو کھاسکتے ہیں ؟
سائل:- اجمل حسین
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الامین
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
جوابا عرض ہے کہ ایسے جانور کے بابت ،بہتر ہے کہ حاملہ یا دودھ دینے والی مادہ کو ذبح نہ کیا جائے کیونکہ دودھ دینے اور بچہ حاصل کرنے میں زیادہ فائدہ ہے۔ تاہم اگر کوئی ایسا جانور ذبح کیا جائے تو اس کا گوشت کھانے میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں۔ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی حدیثِ مبارکہ ہے کہ:
سَأَلْتُ رَسُولَ اﷲِ عَنِ الْجَنِينِ فَقَالَ کُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ. وَقَالَ مُسَدَّدٌ قُلْنَا يَا رَسُولَ اﷲِ نَنْحَرُ النَّاقَةَ وَنَذْبَحُ الْبَقَرَةَ وَالشَّاةَ فَنَجِدُ فِي بَطْنِهَا الْجَنِينَ أَنُلْقِيهِ أَمْ نَأْکُلُهُ قَالَ کُلُوهُ إِنْ شِئْتُمْ فَإِنَّ ذَکَاتَهُ ذَکَاۃُ أُمِّهِ.
میں نے رسول اﷲ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جنین (ذبیحہ کے پیٹ سے نکلنے والے بچے) کے متعلق دریافت کیا۔ تو آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اگر چاہو تو اسے کھا لو۔ مسدد نے کہا: ہم عرض گزار ہوئے کہ یا رسول اﷲ ہم اونٹنی کو نحر اور گائے بکری کو ذبح کریں، پھر ہمیں اس کے پیٹ سے بچہ ملے تو کیا اسے پھینک دیں یا کھا لیں؟ فرمایا: اگر تم چاہو تو اسے کھا لو کیونکہ اس کا ذبح ہونا اس کی ماں کا ذبح ہونا ہے۔
أبي داؤد، السنن، 3: 103، رقم: 2827، دار الفکر
ابن ماجه، السنن، 2: 1067، رقم: 3199، بيروت: دار الفکر
رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درج بالا حکم سے معلوم ہوا کہ حاملہ بکری کا گوشت کھانا جائز ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال